اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی‘ نے غاصب اسرائیلی ریاست کے بزدلانہ حملے میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو شہید کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ا سلامیتعاون تنظیم کے بدھ کے روز ہونے والے اجلاس میں تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے مقبوضہ بیت المقدس سمیت غزہ کیپٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قابض ریاست کے ذریعے کیےجانے والے جنگی جرائم اور روزانہ کی نسل کشی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ، سابق فلسطینیوزیر اعظم اسماعیل ھنیہ کی ایران میں بزدلانہ حملے میں شہادت کو اسرائیلی ریاست کاوحشیانہ جرم قرار دیا۔
خیال رہے کہ بدھ کےروز سعودی عرب کے شہر جدہ میں ’او آئی سی‘ کے وزرائے خارجہ کی سطح پر ایگزیکٹو کمیٹیکا غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطین کی تازہ ترین صورت حال اور اسرائیلیریاست کی طرف س فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر غورکیا گیا۔
اس موقعے پر اوآئی سی کے سکریٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی ریاست نہ صرف فلسطینیوںکا بے دردی کے ساتھ قتل عام کر رہی ہے بلکہ صہیونی ریاست عالمی قوانین، انسانی حقوقاور آسمانی کتابوں کی تعلیمات کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور توہین کر رہی ہے۔
حسین ابراہیم طحہنے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالے اورقابض طاقت اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کا احترام کرنے اور علاقائیاور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اس کی دھمکیوں اور حملوں کوروکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔
غزہ کی پٹی کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کو فوریطور پر بند کیا جائے اور مشرق وسطیٰ کو ایک نئی جنگ کا اکھاڑا بنانے سے بچایاجائے۔