امریکی کانگریس کے اراکین نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کی کھلے عام مذمت کرنے اور سفارتی اقدام اٹھانے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جاری کردہ سینچری ڈیل کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے ارکان نے فلسطین کے بارے میں پالیسی کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کو لکھے گئے خط میں مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی فلسطینیوں کے گھروں کی انہدام کی پالیسی کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ انہدامی کارروائیوں میں امریکی سازوسامان کے استعمال کی تحقیقات کرے اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی تحقیقات کا آغاز کرے اور یہ فیصلہ کرے کہ آیا اس سامان کو "اسلحہ ایکسپورٹ کنٹرول” قانون کی خلاف ورزی میں استعمال کیا گیا تھا۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ نتیجہ خیز تعلقات استوار کرنے کی خواہش کی تصدیق کی جو فلسطینی عوام کے انسانی حقوق اور وقار کی تائید کرتی ہے۔
امریکی ارکان کانگریس کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے بارے میں امریکی پالیسی کے بارے میں فکر مند ہیں اور پچھلی حکومت کے دور میں اسرائیل اور فلسطینیوںکے حوالے سے جو پالیسی اپنائی گئی تھی اسے تبدیل کیا جانا چاہیے۔
کانگریس کے ارکان نے نے اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ "اسرائیل” مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں شہریوں کے لئے صحت سے متعلق حفاظتی اقدامات کی فراہمی کے سلسلے میں چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا ہے۔