سوڈان کے عبوری وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے کل منگل کے روز سنہ 1958ء میں منظور کردہ اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون منسوخ کردیا ہے۔ یہ قانون ایک ایسے وقت میں منسوخ کیاگیا ہے کہ سوڈان اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ برس تعلقات قائم ہوئے تھے اور تین ماہ قبل اسرائیل کا ایک وزیر بھی سوڈان کے دورے پر خرطوم آیا تھا۔
سوڈانی کابینہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خرطوم کا قضیہ فلسطین اور آزاد فلسطینی ریاست کے حوالے سے اصولی موقف بدستور قائم ہے اور ہم قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔
اسرائیل کے بائیکاٹ کی منسوخی کا فیصلہ حتمی منظوری کے لیے خود مختار کونسل کے سامنے پیش کیا جائےگا۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں سوڈان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تل ابیب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ امریکا کی کوششوں سے سوڈان کی نئی عبوری حکومت نے اسرائیل کے ساتھ دشمنی ختم کرتے ہوئے اس کے ساتھ دوستی کا فیصلہ کیا۔
گذشتہ برس اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے دوسرے عرب ممالک میں متحدہ عرب امارات اور بحرین شامل ہیں اور سوڈان تیسرا ملک ہے۔