فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس نے فلسطینی علاقوں میں باقاعدہ طورپر انتخابات متلوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس میں انتخابات کےانعقاد کی اجازت نہ ملنے پر دوسرے علاقوں میں بھی انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی سیاسی جماعتوں نے صدر عباس کے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔
قبل ازیں صدر عباس نے کہا تھا کہ بیت المقدس میں انتخابات کا انعقاد فلسطین میںہونےوالے الیکشن کی بنیادی شرط ہے۔ اگر اسرائیل القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دیتا تودوسرے فلسطینی علاقوں میں انتخابات کا کوئی فایدہ نہیں۔
جمعرات کے روز رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فریقین کےدرمیان طے پائے معاہدے کے تحت مقبوضہ یروشلم میں انتخابات کرانے کی اجازت دینا ہوگی جس طرح سنہ 2006ء میں اسرائیل نے اجازت دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں انتخابات کرانے کا کھلم کھلا مخالف ہے اور اسرائیل نے ہمیں القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دی۔