چهارشنبه 30/آوریل/2025

محمود عباس سے ملازمت سے برطرفی کا شکوہ کرنے والا صحافی پابند سلاسل

جمعرات 6-مئی-2021

فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے ایک سینیر صحافی کو صرف اس لیے حراست میں لینے کے بعد جیل میں‌ ڈال دیا کہ اس نے سرکاری ٹی وی چینل کی ملازمت سے برطرفی پرصدر محمود عباس سےملازمت سے محروم کیے جانے کی شکایت کی تھی۔

فلسطین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے صحافی حسن النجار کی گرفتاری کی خبر کونشر کرنے کی زحمت نہیں کی۔ النجار کا قصور صرف یہ ہے کہ اس نے اپنی ملازمت سے برطرفی پرصدرمحمود عباس کے گھرمیں ان سے متعدد رابطہ کرکے اس پر شکایت کی تھی۔

حسن النجار فلسطین ٹیلی ویژن سے منسلک تھے جنہیں چند روز قبل ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔

حسن النجار فلسطین ٹی وی چینل میں نیوز ایڈیٹر کے عہدے پرکام کرررہے تھے۔ اسے حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس نے ملازمت سے برطرفی کے بعد صدر محمود عباس سے تین بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اسے جواب دینے کے بجائے پولیس کے ذریعے گرفتار کرلیا۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے صحافی حسن النجار کے والد کے حوالے سے بتایا کہ 33 سالہ صحافی کو رام اللہ میں ایک حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔

حسن کے والد نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو مسلسل 25 دن سے حراست میں‌ رکھا گیا ہے۔ یہ ایک حقیقی ظلم اور فلسطینی اتھارٹی کا جرم ہے۔

انہوں‌ نے کہا کہ میرے بیٹے کا قصور صرف یہ ہے کہ اس نے محمود عباس سے اپنی ظالمانہ برطرفی کاشکوہ کیا تھا۔

 

مختصر لنک:

کاپی