امریکی ’سی ایناین‘ نے جمعہ کے روز انکشاف کیا کہ امریکہ اپنے اتحادی اسرائیل کی مدد کرنے کاارادہ رکھتا ہے جس کے لیے 3.5 بلین ڈالر ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی فراہمیپر خرچ کیے جائیں گے۔
سی این این نےامریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں اور فوجیساز و سامان کی خریداری پر خرچ کرنے کے لیے 3.5 بلین ڈالر فراہم کرے گا۔
رپورٹ میں کہاکہ امریکیانتظامیہ کانگریس کے مختص کیے جانے کے چند ماہ بعد فنڈز جاری کرے گی، کیونکہ اسرائیلاور ایران کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔
ایک باخبر ذریعےنے بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کی شام قانون سازوں کو مطلع کیا کہ بائیڈنانتظامیہ اسرائیل کو اربوں ڈالر کی غیر ملکی فوجی فنڈنگ جاری کرنے کا ارادہ رکھتیہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ یہ رقم اسرائیل کے لیے 14.1 بلین ڈالر کے اضافی فنڈنگ بل کا حصہ ہے، جسےکانگریس نے گذشتہ اپریل میں منظور کیا تھا۔
یہ فنڈنگ اسرائیلکو غیر ملکی فوجی فنانسنگ پروگرام کے ذریعے امریکہ سے جدید ہتھیاروں کے نظام اور دیگرآلات خریدنے کی صلاحیت فراہم کرے گی۔
اضافی رقم نےاربوں ڈالر مالیت کا سامان بھی مختص کیا جسے پینٹاگان اپنے ذخیرے سے براہ راست”اسرائیل” کو بہت تیز ٹائم لائن پر بھیج سکتا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ ان پارسلز سے فنڈز کے اجراء میں کچھ وقت لگنا معمول کی بات ہے لیکن اس ہفتے یہفنڈنگ ایسے وقت میں جاری کی گئی جب "اسرائیل” ایران اور لبنانی حزباللہ کی جانب سے حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
اسرائیل مسلسلدسویں ماہ سے غزہ کی پٹی میں امریکی اور مغربی فوجی اور سیاسی حمایت کے ساتھ ایکتباہ کن، نسل کشی کی جارحیت کی جنگ لڑ رہا ہے، جس میں اب تک 131000 سے زیادہ شہیداور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔10000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔