اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے نائب صدرالشیخ صالح العاروری نے کہا ہےکہ بیت المقدس میں تشدد، توڑپھوڑ اور تخریب کاری کی صہیونی کارروائیاں اسے مہنگی پڑیں گی۔ ان کا کہناہے کہ القدس میں تشدد کی آگ خود قابض دشمن کو بھی جلا کر رکھ کردے گی۔
الاقصیٰ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں الشیخ صالح العاروری نے کہا کہ بیت المقدس پر حملے قابض دشمن کے زوال کا نقطہ آغاز ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام اور عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ القدس کے دفاع کے لیے تمام وسائل استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ قابض دشمن آگ سے کھیل رہا ہے۔ القدس میں تخریب کاری اور مسجد اقصیٰ میں مداخلت سرخ لکیر عبور کرنے کے مترادف ہے۔
ایک سوال کے جواب میں حماس رہ نما نے کہا کہ ان کی جماعت فلسطین کا حصہ اور فلسطینی سماجی کا جزو ہے جسے فلسطینی قوم سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔
ایک سوال کے جواب میں الشیخ العاروری نے کہا کہ القدس ہمارے وجود کا پتھر ہے اور ہم سب القدس کی اہمیت کا ادراک رکھتے ہیں۔ دشمن کو معلوم نہیں کہ ہمارےلیے القدس کی کتنی اہمیت ہے۔ القدس وہ مقام ہے جس کے دفاع کے لیے پوری دنیا سے مجاھدین جہاد کے لیے تیار ہیں۔