اسرائیلی اخبار ‘یروشلم پوسٹ’ نے بتایا ہے کہ یورپی ملک آئرلینڈ کی پارلیمنٹ میں رواں ہفتے ایک بل پر رائے شماری ہو رہی ہے جس میں ملک میں موجود اسرائیلی سفیر کوناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر اسے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بل ایک ایسے وقت میں پیش کیا ہے جب حال ہی میں آئرلینڈ بے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت پر اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا تھا۔
آئرش پارلیمنٹ کی 4 سیاسی جماعتوں کے 11 ارکان پارلیمنٹ نے اسرائیلی سفیر کی ملک بدری کے بل پر دستخط کیے ہیں۔
یہ بل ایک ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب اسرائیلی ریاست پر فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب، فلسطینیوں کی منظم نسل کشی اور فلسطینی علاقوں میں یہودی کالونیوں کی غیرقانونی توسیع جیسے الزامات عاید کیے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق آئرلینڈ میں تعینات اسرائیلی سفیر کے لیے موجودہ حالات میں اپنے دفاع ممکن نہیں۔
بل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ ک پٹی پر 10 روزہ جارحیت میں 28 خاندانوں کے بیشتر افراد اور 60 بےگناہ بچوں کو بے دردی کے ساتھ بمباری میں شہید کیا۔ اسرائیلی ریاست کے اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کی منظم کوشش ہیں۔