کل جمعہ کے روز قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ فلسطینی شہر ام الفحم میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سابق فلسطینی اسیر 44 سالہ ظافر فتحی جبارین کو حراست میں لے لیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع اور اسیر ظافر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ظافرجبارین کو گرفتاری کے بعد الجلمہ حراستی مرکز منتقل کردیا ہے۔
اسیر جبارین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی بھاری نفری جس میں اسرائیلی اننٹیلی جنس ادارے ’شاباک‘ کے اہلکار اور فوجی شامل تھے نے ام الفحم میں اسیر جبارین کے گھر پر چھاپہ مارا۔ گھر میں گھس کر توڑپھوڑ کی اور خواتین کو زدو کوب کیا۔
ام الفحم سے سابق فلسطینی اسیر کی گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہے جب دوسری طرف قابض پولیس نے سنہ 1948 کےمقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عرب شہریوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈائون شروع کر رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند ہفتوں کے دوران قابض پولیس نے 2000 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔