قابض صہیونی حکام نے سوموار کے روز مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب مشرق میں بغیر لاءسنس تعمیر کا بہانہ بنا کر جبل المکبر میں ایک فلسطینی خاندان کو زبر دستی اپنا گھر مسمار کرنے پر مجبور کرنے کے بعد بے گھر دیا ۔
مقامی ذراءع کے مطابق صہیونی بلدیہ نے مھند بشیر کو اپنا گھر مسمار کرنے پر مجبور کیا جسمیں وہ اپنی بیوی اور تین بچوں سمیت آباد ہے۔
بشیر کو جرمانے اور مسماری کے اخراجات سے بچنے کے لیے مکان مسمار کرنے کے لیے چند دن کا وقت دیا گیا ہے ۔
بیت المقدس کے شہریوں کی اکثریت کو صہیونی حکام کو خطیر رقم کی ادائیگی سے بچنے کے لئے ایسے اسرائیلی احکامات کی تعمیل کرنا پڑی۔
قابض صہیونی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی باشندوں پر تعمیراتی پابندیاں بھی عائد کردی ہیں اور ان کے لئے تعمیراتی لائسنس حاصل کرنا مشکل بنا دیا ہے۔
اسرائیل کے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کو منظم طور پر مسمار کرنے کا مقصد بیت المقدس کے خاندانوں کو نفسیاتی طور پر تباہ کرنا تھا تاکہ یہ کوشش کی جاسکے کہ وہ مقدس شہر سے باہر جانے پر مجبور ہوں۔