اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ کی ویب سائٹ پر پہلی بار ایک ایسی ویڈیو نشر کی گئی ہے جس میں اسرائیلی فوج کے درندہ صفت اہلکاروں کو جزیرہ نما النقب کی جیل میں گھس کس وہاں پرموجود نہتے فلسطینی قیدیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق یہ ویڈیو کوئی دو سال پرانی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صہیونی فوجی جلاد درجنوں فلسطینی قیدیوں کو باندھ کر انہیں تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ واقعہ سنہ 2019ء کا ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج نے اس واقعے میں ملوث فوجی اہلکاروں کی تعداد دس ہے جب کہ ان میں سے صرف چار سے پوچھ گچھ کی گئی اور اس کے بعد اس کیس کو بند کردیا گیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی اسپیشل فورس کے 10 درندہ صفت ہٹے کٹے اہلکار جزیرہ نما النقب جیل میں گھس کر 55 قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ واقعہ اسرائیلی ریاست کے اس دعوے کی قطعی طور پر نفی کرتا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کے حقوق کا احترام کرتا اوران کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے تحت برتاؤ کیا جاتا ہے۔
اس واقعے میں ملوث اسرائیلی فوجی افسر کو ترقی دے دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ملٹری پولیس کی یونٹ 433 نے اس کی تحقیق کی مگر صرف چار اہلکاروں سے پوچھا گیا اور اس کے بعد اس کیس کو داخل دفتر کردیا گیا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں پر تشدد کوئی نئی بات نہیں اور قیدیوں پر وحشیانہ تشدد کے واقعات آئے روز ذرائع ابلاغ میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔