فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے نو منتخب اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ نئی حکومت فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کا عمل جاری رکھے گی۔ اشتیہ کا کہنا ہے کہ نئی اسرائیلی حکومت بھی سابقہ حکومت سے کم بری نہیں۔
محمد اشتیہ نے کہا کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنیامین کا اقتدار چھوڑنا فلسطین۔ اسرائیل کشمکش کے بدترین دور کا ایک مرحلہ طے ہونا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نئے اسرائیلی وزیر اعظم کے یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارے عوام ان کوششوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔
ایک اور سیاق و سباق میں محمد اشتیہ نے کل منگل کو مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی انتہا پسندوں کو سڑکوں پر پرچم بردار جلوس نکالنے کی اجازت دینے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی انتہا پسندوں کو جلوس نکالنے کی اجازت دینے کے تمام نتائج اور مضمرات کی ذمہ داری اسرائیلی حکومت پرعاید ہوگی۔
غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے معاملے پر وزیراعظم محمد اشتیہ نے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے پچھلے میکانزم کو ایک نئے سے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو تباہی کے بعد تیزی کے ساتھ بحالی کا عمل آگے بڑھائے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ کو ناکہ بندی اور محاصرے کے خاتمے کی ضرورت ہے۔انہوں نے غزہ کی پٹی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور ابتر معاشی صورت حال کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔