جمعرات کے روز عباس ملیشیا کی حراست میں فلسطینی سماجی اور سیاسی رہ نما نزار بنات کے قتل کے بعد کل جمعہ کو ہزاروں افراد نے فلسطینی صدر محمود عباس کے استعفے کےلیے مظاہرے کیے۔
غرب اردن کے کئی شہروں میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ان ریلیوں میں شریک مظاہرین نے صدر محمود عباس کے استعفے کے نعروں پر مشتمل بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرین نے عباس ملیشیا کی غنڈہ گردی اور نزار بنات کے قتل کے خلاف اور اس قتل میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا۔
رام اللہ شہر میں ہونے والے ایک مظاہرے میں ہزاروں افراد نے صدر محمود عباس کو نزار بنات کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
ادھر الخلیل، نابلس، جنین اور بیت لحم سمیت کئی دوسرے شہروں میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں فلسطینی دانشور کے قتل کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ ان مظاہروں میں صدرعباس فوری طور پر استعفیٰ دینے اور نزار بنات کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔