اسرائیلی حکام نے اسلامی جہاد کے زیر حراست رہ نما الشیخ خضر عدنان کو ایک ماہ کی انتظامی قید کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 43سالہ الشیخ خضر عدنان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے۔انہیں گذشتہ ماہ حراست میں لیا گیا تھا اور انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل کردیا گیا تھا۔
القدس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الشیخ عدنان کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ ماہ نابلس کے قریب ماشافی شمرون چوکی کے قریب سے حراست میں لیا تھا۔
گرفتاری کے بعد الشیخ خضر عدنان نے بھوک ہڑتال شروع کردی تھی جو 25 دن جاری رہی۔ اس کے بعد انہوں نے بھوک ہڑتال اس وقت معطل کی تھی جب قابض حکام نے ان کی سزا میں توسیع نہ کرنے اور رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔