اردن کی وزارت خارجہ اور سمندر پار امور کی طرف سے جاری ایک بیان میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا انتہا پسند یہودیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینا ، انہیں پولیس کے ذریعے فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنا اور فلسطینی نمازیوں پر تشدد قابل مذمت ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ الفائز نے ایک بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ کے حق میں اسرائیلی ریاست کے تصرفات ناقابل قبول اور قابل مذمت ہیں۔ یہودی آباد کاروں کی طرف سے حرم قدسی کی بے حرمتی مسجد اقصیٰ کے تاریخی، قانونی، بین الاقوامی اسٹیس کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پراردن نے عمان میں متعین اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے ان سے سخت احتجاج کیا ہے اور ان سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کرنے اور اشتعال انگیزی کی کارروائیوں سے باز رہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ کا حدود اربعہ 114 دونم پر مشتمل ہے اور یہ مقام صرف مسلمانوں کی عبادت کے لیے خاص ہے جس میں کسی دوسری قوم کا مذہب کا کوئی تعلق نہیں۔