فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے فلسطینی اسیر سالم زیدات کے وکلا کی طرف سے دائر اپیل مسترد کر دی ہے۔
سالم زیدات کے وکلا نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سالم زیدات 19 روز سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ اسیر کی رہائی کے احکامات جاری کرے۔
فلسطینی محکمہ اموراسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر نے اسیر سالم زیدات کی انتظامی قید میں مزید تین ماہ کی توسیع کی درخواست کی تھی تاہم اسیر زیدات نے سزا میں تجدید کی تجویز مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔
فلسطینی امور اسیران نے اسیر سالم زیدات کی صحت اور اس کی زندگی کو لاحق خطرات کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت پرعاید کی اور کہا کہ صہیونی حکام فلسطینی اسیران پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے مختلف نوعیت کے مکروہ حربے استعمال کررہے ہیں جو کہ ناقابل قبول ہیں۔
خیال رہے کہ 40 سالہ اسیر سالم زیدات کا تعلق غرب اردن کے علاقے بنی نعیم سے ہے۔ وہ 22 فروری 2020ء سے انتظامی قید کے تحت مسلسل پابند سلاسل ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔