اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے رُکن عزت الرشق نے اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ کی جانب سے نازیقابض فوج کی طرف سے فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے،سرنگوںاور عمارتوں کی تلاشی کے لیے فلسطینی شہریوں کو استعمال کرنے کے چونکا دینے والےانکشافات کوغزہ میں بار بار کیے جانے والے اسرائیلی جنگی جرائم کا ثبوت قرار دیاہے۔
ایک بیان میںالرشق نے عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا کہ ان اعترافات کو جنگی جرائم کی فائل میںشامل کیا جائےکیونکہ یہ اعترافات اور شواہد خود اسرائیلی میڈیا میں شائع ہوئے ہیں۔
انہوں نے بینالاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جرائم کو بے نقاب کریں،ان کی مذمت کریں، قابض فوجی لیڈروں کےخلاف قانونی کارروائی کریں اور ان کو کٹہرے میں لائیں۔
اخبار ’ہارٹز‘ کیجانب سے کی گئی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج منظم طریقے سے غزہ کیپٹی میں سرنگوں اور عمارتوں کی تلاشی کے لیے فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پراستعمال کر رہی ہے۔
عبرانی اخبار کیطرف سے غزہ میں سرنگوں اور عمارتوں کی تلاشی کے لیے فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھالکے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں نازی قابض فوج کی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ دشمنکی فوج نے ایسے جنگی جرائم کا بارہا ارتکاب کیا ہے۔ یہ ایک سنگین جنگی جرم ہے جسکی عالمی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے۔
اسرائیلی اخبارکا کہنا تھا کہ یہ سب اعلیٰ فوجی افسران بہ شمول چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کے علممیں ہو رہا ہے۔
تحقیقات کے مطابقاسرائیلی فوج کے سپاہیوں کا کہنا تھا کہ ان کی جان فلسطینیوں کی جانوں سے زیادہاہم ہے۔ ان کے لیے بہتر ہے کہ وہ انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کریں۔
تحقیقات سے معلومہوا کہ بعض واقعات میں فوجیوں نے غزہ میں بچوں اور بوڑھوں کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کیا۔