جمعه 02/می/2025

مسجد ابراہیمی میں اسرائیلی اقدامات ہمارے مقدس مقامات پرحملہ ہے: حماس

ہفتہ 14-اگست-2021

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع تاریخی مسجد ابراہیمی میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے حرم ابراہیمی میں تبدیلی پرمبنی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو فلسطینیوں کے مقدس مقامات پر حملہ قرار دیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کے مسجد ابراہیمی کے حوالے سے مذموم عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ اسرائیلی ریاست کا مسجد ابراہیمی میں یہودی آباد کاروں کی رسائی آسان بنانے کے لیے لفٹ بنانے کا منصوبہ مسجد کے تقدس پربراہ راست حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل من گھڑت نظریات کو فروغ دے کر تاریخ اور حقائق کو مسخ کرنا چاہتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں لفٹ بنانے جیسے اقدامات یہودی آباد کاروں کو مقدس مقام تک رسائی دینے اور الخلیل کو یہودیانے کے منصوبوں کا تسلسل ہے۔

خیال رہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ وہ مسجد ابراہیمی میں ایک الیکٹرک لفٹ تیار کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔ یہ لفٹ اور برقی زینہ مسجد ابراہیمی کے پارکنگ اسٹینڈ اور انتظار گاہ سے یہودی آباد کاروں کو براہ راست مسجد تک رسائی کی سہولت مہیا کرے گا۔

مسجد ابراہیمی میں لفٹ کی تیاری کا اسرائیلی منصوبہ چند ماہ قبل سامنے آیا تھا اور اس پر فلسطینی حلقوں کی طرف سے شدید احتجاج کیا تھا۔ فلسطینیوں کے احتجاج کے باوجود صہیونی ریاست اس مذموم منصوبے پرعمل درآمد کرنے پر مصر ہے۔

مختصر لنک:

کاپی