جمعه 15/نوامبر/2024

پولینڈ اور اسرائیل کے درمیان بحران، اصل وجہ کیا ہے؟

پیر 16-اگست-2021

اسرائیلی وزارت خارجہ نے پولینڈ کے صدر اندریج ڈودا کی جانب سے کچھ دن قبل اپنے ملک کی پارلیمنٹ سے منظور شدہ "پراپرٹی قانون” پر دستخط کرنے کے بعد وارسا میں اپنے قائم مقام سفیر کو واپس بلایا ہے۔

عبرانی چینل "کان” کے مطابق پولش بل نام نہاد "ہولوکاسٹ” کے دوریہودیوں اولادوں کو نازیوں کے قبضے میں لی گئی جائیداد کو دوبارہ حاصل کرنے یا معاوضہ لینے سے روکتا ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لبید نے پولینڈ کے صدر کی جانب سے بل پر دستخط پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ ایک جمہوریت مخالف ملک بن گیا ہے۔

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے آفیشل پیج کے ذریعے ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ میں نے وارسا میں قائم مقام اسرائیلی سفیر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مشاورت کے لیے (اسرائیل) واپس جائیں۔

اپنی طرف سے ، اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اپنے ٹویٹر پیج پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسرائیل پولینڈ کے قانون کو اپنانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے جو یہودیوں کو ہولوکاسٹ کے دوران لوٹی گئی جائیداد کا معاوضہ حاصل کرنے سے روکتا ہے۔

ولینڈ کے صدر کے دستخط کا مرحلہ قانون کی حتمی توثیق کے لیے درکار آخری مرحلے میں آتا ہے۔

بل پر اپنے دستخط پر تبصرہ کرتے ہوئے پولش صدر نے کہا کہ نئے قانون پر دستخط کے ساتھ  قانونی انتشار کا ایک دور ختم ہو جائے گا اور پولینڈ کی ریاست اپنے شہریوں کو ناانصافی سے بچائے گی ۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے عاید کردہ الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے اپنے ہاں منظور ہونے والے بل کا دفاع کیا۔

مختصر لنک:

کاپی