افغانستان میں طالبان نے اپنی نئی حکومت کا اعلان کردیا ہے۔ملّا محمد حسن اخوند وزیراعظم اور نئی کابینہ کے سربراہ ہوں گے۔طالبان کے سربراہ ملّا ہبۃ اللہ سپریم کمانڈر ،امیرالمومین اور نئی حکومت کے سرپرست اعلیٰ ہوں گے۔
طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کے روزایک پریس کانفرنس میں نئی کابینہ میں شامل ناموں کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے بتایا ہے کہ طالبان کے شریک بانی اورامریکا سے مذاکرات کی قیادت کرنے والے ملّاعبدالغنی برادرنائب وزیراعظم اوّل اورملّاعبدالسلام حنفی نائب وزیراعظم دوم ہوں گے ۔
طالبان تحریک کے بانی مرحوم ملّا محمد عمر کے صاحب زادے مولوی محمد یعقوب کو وزیردفاع مقرر کیا گیا ہے۔ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ مولانا جلال الدین حقانی مرحوم کے بیٹے سراج الدین حقانی افغانستان کے نئے وزیرداخلہ ہوں گے۔مولوی امیرخان متقی کو وزیرخارجہ اور ملّا ہدایت اللہ بدری کووزیرخزانہ بنایا گیا ہے۔
امریکا نے حقانی نیٹ ورک کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے اورسراج الدین حقانی کے سر کی قیمت بھی مقرر کررکھی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ نئی حکومت کا سرکاری نام ’امارت اسلامی افغانستان‘ رکھا گیا ہے۔طالبان میں تمام علاقوں، تمام زبانوں ، قبائل اور گروہوں کے لوگ موجود ہیں، کابینہ میں سب کی نمائندگی ہے۔ ہر فرد اس ملک کا نمائندہ ہے۔ ہمارے درمیان کوئی تفریق موجود نہیں۔اب سب کے ساتھ یکساں اور برابری کا سلوک ہوگا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ’’پاکستان کی وادی پنج شیر یا افغانستان میں مداخلت محض افواہ اور پروپیگنڈا ہے۔ ہم نے 20 سال دنیا کی سپرپاور کے قبضے کے خلاف جدوجہد کی ہے،ہمیں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔‘‘