یکشنبه 01/دسامبر/2024

ھنیہ کا افغان وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ جنگ پر تبادلہ خیال

بدھ 24-جولائی-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے علاوہ غزہ کی پٹی میں جاری طوفان الاقصیٰ معرکے کے اثرات کے تناظر میں مجموعی سیاسی اور میدان جنگ کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ 

حماس کے سربراہنے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے امارت اسلامیہ اور افغان مسلم عوام کے موقف کو سراہا۔ انہوں نے فلسطین اور غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر افغان وزیر خارجہ کو بریفنگدی۔

انہوں نے واضح کیاکہ حماس فلسطینی عوام کے مطالبات اوراپنی مسلمہ مزاحمت کے اصول کی بنیاد پر جنگ بندیمعاہدے تک پہنچنے کی خواہش مند ہے۔

افغان وزیر خارجہکے ساتھ گفتگو کے دوران ھنیہ نے اس جنگ میں فلسطینی عوام کی استقامت کی حمایتکرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کے مقاصد، آزادی اور اپنے قومی حقوق کےحصول سمیت مسجد اقصیٰ کو یہودی تسلط  سے آزاد کرایا جا سکے۔

دوسری طرف افغانوزیر خارجہ نے فلسطینی کاز کی حمایت اور خاص طور پر طوفان الاقصیٰ معرکے میں فلسطینیمزاحمت کی حمایت میں امارت اسلامیہ کی حکومت اور عوام کے اصولی موقف کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے مظالم اور نسل کشی کیجنگ میں افغان حکومت اورعوام فلسطینی مزاحمت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مولوی متقی نے حماسکے سربراہ کو امارت کے امیر، حکومت اور افغان عوام کی طرف سے سلام پیش کیا۔

مختصر لنک:

کاپی