جمعرات کو اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے ان خبروں کی تردید کی کہ "سوڈانی حکام نے سوڈان کی سرزمین پر حماس کے تمام اثاثے ضبط کر لیے ہیں۔”
بیرون ملک حماس کے نائب موسی ابو مرزوق نے کہا کہ "سوڈان میں حماس کے اثاثے منجمد کیے جانے سے متعلق خبریں پرانی ہیں۔ اس حوالے سے کوئی نئی بات نہیں۔ ان میں سے بیشتر کا حماس تحریک سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس سلسلے میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ابو مرزوق نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مختصر ٹویٹس کے لیے لکھا کہ سوڈان میں حماس کے اثاثے منجمد کیے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
سیاسی تجزیہ کار حازم عیاد نے کہا کہ سوڈانی حکام کی جانب سے حماس کے لیے فنڈز ضبط کرنے کی خبریں من گھڑت ہیں۔ سوڈان میں ہونے والی ناکام بغاوت کو حماس سے مضحکہ خیز طریقے سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
عیاد نے مزید کہا کہ ایسی خبروں کا مقصد بغاوت کی کوشش اور فلسطینی عوام کی جدوجہد اور مزاحمت کے درمیان ربط قائم کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔
جمعرات کو خبر رساں ادارے رایٹرز نے ایک کہانی شائع کی جس میں اشارہ کیا گیا کہ سوڈانی حکام نے سوڈان کی سرزمین پر حماس کے اثاثے ضبط کر لیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حماس کے ضبط شدہ اثاثوں میں ہوٹل ، رئیل اسٹیٹ ، اراضی اور ایکسچینج کمپنیاں شامل ہیں۔
خبر میں مزید کہا گیا کہ سوڈانی حکام نے حماس سے وابستہ کمپنیوں اور تحریک کے لیے کام کرنے والے افراد کو فنڈز کی منتقلی روک دی۔ سوڈانی حکام نے حماس کو فنڈز ضبط کرنے کی خبر سوڈانی وزارت دفاع کے اعلان کے دو دن بعد سامنے آئی ہے کہ بغاوت کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔
وزارت دفاع نے بغاوت کی کوشش کو ناکام بنانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ "بغاوت کی کوشش” میں مختلف عہدوں کے 23 افسران ملوث تھے۔