عراق کے علاقے صوبہ کردستان کے گورنر امید خوشناؤ نے چند روز قبل صوبے میں منعقد ہونے والی ایک نام نہاد امن کانفرنس سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے جس میں شرکا نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے پر زور دیا تھا۔
صوبائی دارالحکومت اربیل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں خوشناؤ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلاناان کی صوبائی حکومت کی پالیسی نہیں اور نہ ہی وفاقی حکومت ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس ملک میں اظہار رائے کی آزادی کے دیے گئے حق سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منعقد کی گئی ہے۔
اربیل کے گورنر نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے مطالبے پرمبنی کانفرنس کے انعقاد کا صوبائی یا مرکزی حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ کانفرنس لوکل گورنمنٹ کی اجازت سے منعقد کی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں امید خوشناؤ نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ کانفرنس منعقد کی ہے انہوں نے گذشتہ برس ہم سے کانفرنس کی اجازت مانگی تھی مگر ہم نے کرونا کی وجہ سے اس کی اجازت نہیں دی۔ بعد ازاں دوبارہ اس کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ سامنے آیا تو ہم نے معاملہ وزارت داخلہ کے سامنے رکھا جس نے مسترد کردیا۔ اس کانفرنس کی اجازت نہ تو وفاقی حکومت نےدی، نہ صوبائی نے اورنہ ہی گورنر نے اس کی اجازت دی ہے۔
مسٹر خوشناؤ نے کہا کہ ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ موجودہ انتخابات کے ماحول میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا میڈیا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ 24 ستمبر کو اربیل میں منعقد کی گئی ایک امن کانفرنس کے شرکا نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر زور دیا تھا۔ اس کانفرنس کے بعد وفاقی حکومت حرکت میں آئی اور اس نے کانفرنس کے شرکا کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔