اسلامی تحریکمزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہجارحیت کے تسلسل میں قابض فاشسٹ فوج نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، خاص طور پرغزہ کی پٹی کی مرکزی گورنری میں قتل عام کے لیے ایک جبری بڑی نقل مکانی کی راہہموار کی گئی ہے۔
غزہ کی پٹی کےشمال اور جنوب سے لاکھوں شہریوں کو نئے نقل مکانی کے احکامات جاری کرکےخاندانوں کےخلاف گھناؤنے قتل عام کا ارتکاب کیا گیا جس میں ایک پورے خاندان سمیت درجنوں افرادکی جانیں گئیں۔ سولہ افراد جن میں سے زیادہ تر بچے تھے۔
حماس نے ایک پریسبیان میں زور دیا کہ فلسطینی شہریوں بہ شمولبچوں، خواتین اور بوڑھوں کے خلاف یہ خلاف ورزیاں اور جرائم دنیا کی نظروں کے سامنےجاری ہیں اور امریکی انتظامیہ اور مغربی حکومتوں کی مکمل حمایت کے ساتھ فلسطینیوںکی نسل کشی انجام دی جا رہی ہے۔ مغربی دنیا پوری طرح انتہا پسند صہیونی حکومت کوغزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کو زیر کرنے اور مزاحمت ختم کرنے کے مذموم مقاصد کےحصول کی آڑ میں اس کی وحشیانہ مہم میںضروری احاطہ اور وقت فراہم کرتی ہے۔
حماس نے اس صہیونیرویے کے خلاف خبردار کیا جوگیارہویں مہینے میں براہ راست اور جان بوجھ کر شہریوںکو نشانہ بناتا ہے۔ یہ اجتماعی سزا اور نسلی تطہیر کی بدترین شکلوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے عالمیبرادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ خاموشی توڑیں اور فلسطینیشہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں، شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم کوروکنے کے لیے کام کریں اور صہیونی جنگی مجرموں کو ان کے وحشیانہ جرائم کے ارتکابپر کٹہرے میں لائیں۔