سماجی رابطوں کے عالمی پلیٹ فارم فیس بک نے ری براڈنگ کے منصوبے کے تحت مادر کمپنی کا نام تبدیل کر کے ’میٹا‘ رکھ لیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ’’ایف پی‘‘ کے مطابق فیس بک کی جانب سے نام کی تبدیلی کا اعلان کمپنی کی سالانہ کانفرس کے دوران کیا گیا ہے۔
فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ فیس بک کی مادر کمپنی کا نام تبدیل کرکے میٹا کیا جا رہا ہے۔مارک زکر برگ نے کہا کہ ’ہم نے سوشل ایشوز کے ساتھ نبرد آزما ہو کر اور کلوزڈ پلیٹ فارم کے تحت رہ کر کافی کچھ سیکھا اور اب وقت ہے کہ ہم نے جو کچھ سیکھا ہے اس سے ایک نئے باب کا آغاز کیا جائے۔‘
تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ ہماری ایپس اور برانڈز کے نام تبدیل نہیں ہو رہے ہیں۔
فیس بک نے نام کی تبدیلی ایسے وقت میں کی ہے جب فیس بک کے ایک سابق ملازم فرانس ہوگن نے کہا تھا کہ فیس بک صرف منافع کمانے کو ترجیح دیتا ہے جبکہ اس سے بچوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور یہ جمہوریت کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔ فرانس ہوگن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کو دستاویزات فراہم کی تھیں۔
رواں ماہ فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس پانچ گھنٹے تک معطل رہی تھیں۔ اس پر فرانس ہوگن نے کہا تھا کہ ’پانچ گھنٹے تک فیس بک لوگوں کو تقسیم کرنے اور جمہوریتوں کو غیر مستحکم کرنے میں ناکام رہی۔‘