قابض اسرائیلی فوج کے ایک اعلان کے مطابق فوج کل اتوار کے روز نئی فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ ان مشقوں کا مقصد مستقبل کے کسی بھی منظر نامے کے واسطے تیاری کرنا اور خطے میں اپنی فورسز کے مستعد ہونے کی سطح کو بلند کرنا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ٹویٹر پر بتایا ہے کہ بدھ کے روز اختتام پذیر ہونے والی یہ مشقیں رواں سال 2021ء کے لیے پیش کیے گئے منصوبے کا حصہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے اتوار کے روز بتایا کہ رواں ہفتے کے دوران زیریں جلیل کے علاقے میں وسیع عسکری مشق کا اجرا ہو گا۔ ترجمان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ اس مشق میں ریزرو فورسز بھی شریک ہوں گی۔
چند روز قبل اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے خبردار کیا تھا کہ تل ابیب ایسے کسی غیر متوازن ہتھیاروں کی موجودگی کی اجازت نہیں دے گا جن کا مقصد حزب اللہ یا ایران کے ایجنٹوں کی جانب سے خطے میں اسرائیلی برتری کو نقصان پہنچانا ہو۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے سربراہ ایویو کوچاوی نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران میں کہا کہ "فوج نے دشمن کے خلاف کام جاری رکھا ہوا ہے۔ گذشتہ برس مشرق وسطی کے تمام حصوں میں خفیہ کارروائیاں اور مشن انجام دیے گئے”۔
کوچاوی کا یہ بیان شام میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فضائی حملوں کے سلسلے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان حملوں میں ایران کے ساتھ مربوط ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی اخبار "ہآرٹز” کے مطابق امریکی میرینز کے سیکڑوں اہل کار ایلات میں اسرائیلی کمانڈوز کے ساتھ مشترکہ وسیع عسکری مشقوں میں شریک ہیں۔ اسرائیلی فوج اور سیاست دانوں کے نزدیک یہ ایران کے ساتھ ممکنہ مقابلے سے قبل عسکری استعداد مضبوط بنانے کی کوشش ہے۔