سه شنبه 04/فوریه/2025

قابض اسرائیل کا 60 دن کے بعد جنوبی لبنان میں فوج موجود رکھنے کا منصوبہ

اتوار 5-جنوری-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین

اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ قابض اسرائیلی حکام واشنگٹن کو مطلع کریں گے کہ وہ 27 نومبر کو نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ 60 دن کی ڈیڈ لائن کے بعد بھی جنوبی لبنان سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

کارپوریشن نے مزید کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ لبنانی فوج معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کرتی اور خطے میں انتہائی سست رفتاری سے تعیناتی کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔ حزب اللہ وہاں خود کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے گذشتہ دسمبر کے آخر میں بتایا تھا کہ قابض فوج 60 دن کی مدت کے بعد ممکنہ طور پر جنوبی لبنان میں موجود رہنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

اخبار نے فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر لبنانی فوج پورے جنوب پر اپنے کنٹرول کو بڑھانے کے معاہدے میں شامل اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو وہ اس سال 27 جنوری کو دو ماہ کی مدت ختم ہونے کے بعد وہاں رہنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اس صورت میں اسرائیلی فوج ان علاقوں میں موجود رہیں گی جب تک لبنانی فوج اپنی تعیناتی مکمل نہیں کر لیتی۔

ہارٹز کے مطابق قابض فوج اس وقت سرحدی باڑ کے قریب تمام لبنانی دیہاتوں میں موجود ہے اور اس نے شمالی سرحد کے ساتھ ملٹری پوائنٹس قائم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ بچھانا شروع کر دیا ہے۔  وہ سرحد کی لبنانی جانب کچھ پوائنٹس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

قبل ازیں حزب اللہ کے پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ محمود قماطی نے دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے 60 دن بعد ملک سے اسرائیلی فوج کے انخلاء میں ناکامی کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ یہ موجودہ فورسز اور ہم اس بنیاد پر قابض فوج کے ساتھ نمٹیں گے”۔

قابل ذکر ہے کہ لبنانی فوج متعدد قصبوں میں تعینات کیا ہے جہاں سے اسرائیلی افواج نے حال ہی میں انخلا کیا تھا، جن میں نبطیہ گورنری کے ضلع مرجعیون کا قصبہ خیام بھی شامل ہے۔

تازہ ترین میدانی پیش رفت میں قابض فوج نے گذشتہ جمعہ کی نصف شب کو قصبے بنی حیان کے اطراف میں بمباری کی کارروائی کی۔ کفر قلعہ میں ایک بڑی بمباری کی کارروائی کی گئی جس کی آواز پورے جنوبی علاقوں میں سنی گئی۔

قابض فوج نے بنی حیان اور طلوسہ قصبوں کے درمیان مشین گنوں سے ایک سویپنگ آپریشن بھی کیا۔

مختصر لنک:

کاپی