بدھ کوعبرانی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی سیکیورٹی اپریٹس میں فوجی افسران اور اہلکاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے ساتھ موجودہ پرامن دور سے فائدہ اٹھائیں اسلامی تحریک مزاحمت [حماسپ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو تیزی سے مکمل کریں۔
عبرانی نیوز ویب سائٹ "واللا” کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بندکمرےمیں بات چیت میں کہا کہ قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت زیر التوا ہے۔ اس طرح کے معاہدے میں ثالثی کی مصری ترغیبات کے باوجود بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی۔ْ
انہوں نے مزید کہا کہ اس تعطل کی وجہ دونوں فریق (اسرائیل اور "حماس”) ہیں جو ہیدار گولڈن اور اورون شال کے ساتھ ساتھ ہشام السید اور مینگسٹوکی لاشوں کی واپسی کے بدلے قیمت پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کی مشکل انسانی اور اقتصادی صورت حال کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس سے پہلے کہ "اسرائیل” اور غزہ پٹی میں موجود دھڑوں کے درمیان سیکیورٹی بگڑے ، تل ابیب کو موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حماس کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کو مکمل کرنا چاہیے۔