فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف 138 دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدی ہشام ابو حواش کی جان کو شدید خطرہ ہے۔
یہ بیان اسرائیل کے عساف حروفہ ہسپتال میں ابو حواش کے ساتھ فلسطینی وزارت صحت کے وفد کی ملاقات کے سامنے آیا ہے۔
وفد کی جانب سے ابو حواش کے طبی معائنے کے بعد بتایا گیا ہے کہ فلسطینی اسیر کو نظر دھندلانے اور پٹھوں کی بیماری کی شکایت ہے۔ انہیں بول چال میں بھی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ انہیں اپنے ہوش وحواس پر قابو نہیں ہے۔
وفد نے مزید بتایا کہ اسیر ابو حواش کے آخری مرتبہ اسرائیلی ہسپتال میں 16 دسمبر کو طبی ٹیسٹ لیے گئے تھے جس کے بعد اب تک دوبارہ نہیں لیے گئے۔ وفد نے ابو حواش کو کسی فلسطینی ہسپتال میں منتقل کرنے پر زور دیا۔
چالیس سالہ اسیر ابو حواش الخلیل کے قریبی گائوںں الدورہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اسرائیلی جیلوں میں اٹھ سال قید گزار چکے ہیں۔
ابو حواش کو اکتوبر 2020 میں حراست میں لیا گیا تھا اور اب تک ان کی حراست میں دو بار توسیع کر دی گئی ہے۔انہوں نے اپنی گرفتاری کے خلاف گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔
اسرائیل کی انتظامی حراست کی متنازعہ پالیسی فلسطینی شہریوں کے خلاف استعمال کی جاتی ہے جس کے تحت بغیر کسی فرد جرم یا عدالتی کارروائی کے اسرائیلی سیکیورٹی ادارے فلسطینیوں کو چھ ماہ تک کے لئے جیل میں رکھ سکتے ہیں۔ اس چھ ماہ کے دورانیے میں قیدیوں کو اپیل کا حق نہیں اور اس میں مزید چھ ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔