اسرائیل کے وزیر قانون ’گدعون ساعر‘ نے حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے درمیان ہونے والی ملاقات کو’حاشیے‘ کی سطح کی ملاقات قرار دیتے ہوئے اس کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ کی ہے۔
مسٹر ساعر نے ٹی وی چینل ’12‘ کے پروگرام میڈیا فرنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر عباس اور اسرائیلی وزیر دفاع میں ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ اسرائیل کے وزیر دفاع کی جگہ ہوتے تو وہ صدر عباس سے ملاقات نہ کرتے۔
ساعر نے زور دے کر کہا کہ ملاقات میں اسرائیل نے اپنے موقف میں کسی قسم کی لچک دکھانے اور پسپائی اختیار نہ کرنے کا عندیہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ القدس میں امریکی سفارت خانے کے قیام، غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور اس کے اسرائیل سے الحاق اور دیگر اہم امور میں سے کسی مسئلے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
اسرائیل کی خاتون وزیر داخلہ ایلیٹ شاکیڈ نے گذشتہ ہفتے غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے لیے 140 ملین شیقل کی منظوری دی تھی جو سال 2020ء کے دوران منظور کردہ بجٹ کی نسبت 70 فی صد زیادہ ہے۔