اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس شہرمیں گرجا گھروں اور عیسائی املاک کو نشانہ بنانا ایک "جرم اور خطرناک پیش رفت ہے جسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔”
ایک بیان میں حماس نے مقبوضہ بیت المقدس میں کوہ زیتون کی ڈھلوان پر واقع نام نہاد اسرائیلی فطرت اور ماحولیاتی اتھارٹی” کی جانب سے گرجا گھروں اور عیسائی املاک کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔
بیان میں مزید کہا کہ ہماری املاک کے خلاف جارحیت چاہے وہ عیسائی ہو یا مسلمان، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ اس کا مقصد فلسطینی کاز اور فلسطینی قوم کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی سازش کرنا ہے۔
حماس نے فلسطین میں مسلمانوں اور مسیحی برادری کے مقدس مقامات کی منظم انداز میں توہین اور بے حرمتی پرعالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کی طرف سے برتی جانے والی خاموشی فلسطین میں صہیونیوں کے جرائم کو طول دینے کا باعث بن رہی ہے۔
حماس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے جرائم اور اس کی نسل پرستانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔