‘پی پی ایس’ نے اپنے ایک حالیہ بیاں میں بتایا ہے کہ ان فلسطینیوں کو قید سے رہائی کے فوری بعد ہسپتالوں میں منتقل کرنا پڑا ہے۔ ان میں وہ فلسطینی خاص طور پر شامل ہیں جنہیں صحرائے نقب کی جیل سے رہائی ملی ہے۔
‘پی پی ایس’ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے بعد رہائی پانے والے فلسطینی جلد سے متعلق بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اب ان فلسطینیوں کی صحتاور تشدد واذیت کا شکار رہنے کی وجہ سے انہیں پہچاننا ہی مشکل ہو گیا ہے۔ کیونکہ جب انہیں گرفتار کیا گیا تھا تو وہ صحت مند اور توانا تھے۔ مگر اب معاملہ مختلف تھا۔
خیال رہے اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے یہ 40 فلسطینی وہ ہیں جو اپنی سزائیں مکمل کاٹ چکے ہیں۔ ان میں سے بعض الخلیل شہر میں واقع ظہیریہ فوجی چوکی سے رہا ہوئے ہیں۔ جبکہ بعض رام اللہ میں واقع اوفر جیل اور جنین شہر میں سالم فوجی چوکی سے رہائی پانے والے فلسطینی ہیں۔
واضح رہے اسرائیلی فوج سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے سے 10 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ جبکہ غزہ سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔