مغربی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل نے یوکرین میں جاری روسی فوجی آپریشن کی روشنی میں کیف کی "پیگاسس” جاسوسی پروگرام کو فروخت کرنے کی درخواست مستر کردی ہے۔
نائب وزیر اعظم اور یوکرائنی حکومت میں ڈیجیٹل تبدیلی کے وزیر میخائل فیوڈروف نے کہا کہ کیف نے قابض اسرائیلی حکومت سے جارحانہ سائبر ٹیکنالوجیز حاصل کرنے کی کوشش کی، جس میں "پیگاسس” بھی شامل ہے، جسے اسرائیلی کمپنی NSO نے تیار کیا ہے۔
امریکی "واشنگٹن پوسٹ” اور برطانوی "دی گارڈین” اخبارات کی طرف سے کی جانے والی ایک پریس تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ "اسرائیل” نے کئی سالوں سے یوکرین کی حکومت کو "پیگاسس” کی فراہمی سے انکار کر رکھا ہے۔ اس خدشے سے کہ اس قدم سے یوکرین کی جانب سے روس کو نقصان پہنچے گا اور ماسکو صہیونی ریاست پر برہم ہوسکتا ہے۔
تحقیقات کے مطابق ایسٹونیا نے 2019 میں "پیگاسس” پروگرام حاصل کیا تھا، لیکن این ایس او نے اسی سال اگست میں بتایا کہ وہ اسے اس اسپائی ویئر کو روسی اہداف کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔