جمعه 15/نوامبر/2024

امریکہ مشرق وسطیٰ میں جنگی جہاز اور جنگی طیارے بھیج رہا ہے

ہفتہ 3-اگست-2024

 

امریکی محکمہدفاع نے اعلان کیا کہ امریکہ علاقائی جنگ چھڑنے کے خدشے کے پیش نظر مشرق وسطیٰ میںمزید جنگی جہاز اور جنگی طیارے تعینات کر کے اپنی فوجی موجودگی کو مضبوط کر رہاہے۔

 

امریکی محکمہدفاع پینٹاگان کی نائب ترجمان سبرینا سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر دفاع لائیڈآسٹن نے امریکی فوجی پوزیشن میں ترمیم کا حکم دیا جس کا مقصد امریکی افواج کے تحفظکو بہتر بنانا، اسرائیلی غاصب ریاست کے دفاع کے لیے حمایت میں اضافہ کرنا اور اسبات کو یقینی بنانا ہے کہ مختلف ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے امریکہ اسرائیل کیمدد کے لیے تیار ہے۔

 

امریکہ ایران اوراس کے اتحادیوں کی طرف سے اسرائیل پر ممکنہ حملے کے پس منظر میں اپنی افواج کومتحرک کر رہا ہے۔

 

امریکہ نے اپنیبحری افواج کا کچھ حصہ مشرق وسطیٰ میں منتقل کر دیا اور اسرائیل کی حفاظت کے لیےخطے میں اپنی افواج کو ہائی الرٹ پر رکھا۔

 

یہ اعلان ایراناوراس کے علاقائی اتحادیوں قابض ریاست کی جانب سے تہران میں حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکرکے قتل پر جوابیکارروائی کی دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے۔

پینٹاگان کے ایکترجمان کے مطابق "محکمہ دفاع علاقائی کشیدگی کے امکان کو کم کرنے کے لیےاقدامات جاری رکھے ہوئے ہے”۔

 

سنگھ نے اس باتکا اعادہ کیا کہ ان کا ملک خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا، جس میں اسرائیلیغاصب ریاست کے دفاع کے لیے مضبوط عزم بھی شامل ہے۔

 

اپنے بیان میںسنگھ نے وضاحت کی کہ آسٹن نے حکم دیا کہ طیارہ بردار بحری جہاز لنکن اور اس کا بحریاسٹرائیک گروپ خطے میں کیریئر روزویلٹ اور اس کے اسٹرائیک گروپ کی جگہ لےگا۔

اپنے بیان میںترجمان نے کہا کہ "جیسا کہ ہم نے اکتوبراور اپریل میں دوبارہ اپنی افواج کواسرائیل کے لیے متحرک کیا تھا۔ اسی طرح دوبارہ تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ دفاع قومی سلامتی کو بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیےمختصر نوٹس پر تعینات کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھتا ہے۔

تاہم بیان میںساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا کہ امریکی انتظامیہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اورخطے میں جنگ بندی پر زور دینے پر پوری توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔

 

 

مختصر لنک:

کاپی