فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور سینیر سیاست دان باسم زعاریر نے جمرات کو فلسطینی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ماہ صیام کے آخری عشرے کے دوران قبلہ اول [مسجد اقصیٰ] اور تاریخی مسجد ابراہیمی میں زیادہ سے زیادہ اعتکاف کریں تاکہ ان مقدس مقامات میں یہودی غنڈہ گردی کی روک تھام کی جا سکے۔
ایک پریس بیان میں باسم زعاریر نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ انتہا پسند یہودیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ میں اعتکاف، نماز فجر اور تراویح کی نمازوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
انہوں نے بیت المقدس کے باشندوں، سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے رہنے والوں اور غرب اردن کے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ ماہ صیام کے تیسرے جمعہ کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں حاضری کی کوشش کریں تاکہ قابض صہیونی دشمن کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ فلسطینی قوم اپنے مقدس مقامات کو دشمن کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد اقصیٰ میں عبات، اعتکاف اور حاضری کی غیرمعمولی اہمیت ہے۔ فلسطینیوں کو ان ایام میں قبلہ اول اور مسجد ابراہیمی کو زیادہ سے زیادہ آباد کرنا چاہیے۔ تاکہ ان کی زمانی اور مکانی تقسیم کی صہیونی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔