عبرانی چینل 12 نے جمعرات کو کہا ہے کہ عمان نے امریکا کو ایک دستاویز سونپی ہے، جس میں اردن میں اسلامی اوقاف کے ڈائریکٹر نے مسجد اقصیٰ سے متعلق مطالبات کی ایک طویل فہرست پیش کی ہے۔
عبرانی چینل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سب سے اہم مطالبات الحرم الشریف کی ذمہ داریوں کو اردن کے وقف میں منتقل کرنا ہے جس میں سیکیورٹی کا پہلو بھی شامل ہے کیونکہ اسرائیلی پولیس کو حرم قدسی الشریف میں موجود ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر اسرائیل کو سیکیورٹی کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں تشدد کا اندیشہ ہے۔
ان مطالبات میں غیر مسلموں کے وزیٹر پرمٹ کے حوالے سے اردنی اوقاف کو اختیار کی منتقلی اور پیشگی تحریری جمع کرانے کی درخواست شامل تھی۔
اردن نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اوقاف کو اس لباس کو برقرار رکھنے کا اختیار دیا جائے جو غیر مسلموں کو پہننا ضروری ہے۔ اس مقام پر غیر مسلموں کی عبادت پر پابندی عائد کی جائےاور غیر مسلم گروپوں کو کم سے کم پانچ افراد تک محدود رکھا جائے۔
یہ دستاویز کشیدگی کو کم کرنے کے لیے رمضان سے پہلے کی گئی تمام تیاریوں کی ناکامی کے بعد سامنے آئی ہے، کیونکہ اردن اور فلسطینی اتھارٹی نے قابض ریاست پر الاقصیٰ میں جمود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ قابض حکومت عبادت کی آزادی کی اجازت دے گی۔