شمالی غزہ کی پٹیمیں انڈونیشی ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان السلطان نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتال کے پاسڈیزل کی شدید قلت کے نتیجے میں ہسپتال چند گھنٹوں میں کام کرنا بند کر دے گا۔
انہوں نے اتوارکے روز میڈیا جو جاری بیانات کے میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں داخلے کے لیے مقررکردہ ایندھنکی مقدار ان تک نہیں پہنچ رہی اور اسرائیلی انتظامیہ ہسپتال کو ایندھن کی فراہمیسے انکار کررہی ہے جس کے نتیجے میں ہسپتال72 گھنٹوں کےاندر بند ہو سکتا ہے۔
ہسپتال کے ڈائریکٹرنے کہا کہ سرجیکل آپریشنز اور انتہائی نگہداشت کے شعبے میں کام بند ہونے کا خطرہہے، جس سے مریضوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے اور وہ موت کے حقیقی خطرے سےدوچار ہوتے ہیں۔
کل ہفتے کے روزغزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے پٹی کے ہسپتالوں میں مریضوں کی زندگیوں پرادویات اور طبی استعمال کی اشیاء کے غیر معمولی بحران کے اثرات سے خبردار کیا تھا۔
عالمی ادارہ صحتنے پہلے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کی قلت غزہ میں صحت کے نظام کے لیے ایک”تباہ کن” خطرہ ہے، جو 11 ماہ سے جاری نسل کشی کی جنگ سےپہلے ہی تباہیکے دھانے پر کھڑا ہے۔ صحت کے شعبے کو روزانہ 80000 لیٹر ایندھن کی ضرورت ہے۔