عبرانی اخبار ’اسرائیل ہیوم‘ نے جمعہ کو انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ میں محافظوں کی تعداد بڑھانے کی اردن کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
عبرانی اخبار نے کہا کہ اسرائیل نے یہ شرط عائد کی کہ درخواست کو قبول کرنے سے پہلے ان لوگوں کے نام ظاہر کیے جائیں جن کی اس سائٹ پر تقرری کی ضرورت ہے تاکہ وہ ان کی سیکیورٹی فائلوں کی جانچ کر سکیں۔
اخبار نے القدس کے ایک فلسطینی ذریعے کے حوالے سے مزید کہا کہ قابض نے نئے محافظوں کو مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں داخل ہونے اور اپنے کام میں مشغول ہونے کی اجازت دینے سے انکار کیا ہے۔
القدس اوقاف کا محکمہ جواردن میں اوقاف کی وزارت سے منسلک ہے۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق مسجد اقصیٰ اور القدس اوقاف کا سرکاری نگران ہے جو اردن کو قابض ریاست سے قبل ان مقدس مقامات کی نگرانی کرنے والا آخری مقامی اتھارٹی سمجھتا ہے۔
گذشتہ روز اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس” نے اردن کے اوقاف کی کوششوں اور قابض حکام کی طرف سے ان پر عائد پابندیوں اور قانونی کارروائیوں کے باوجود مسجد اقصیٰ میں تعینات افراد کی خدمت میں ان کے کردار کی تعریف کی۔