جنوبی افریقا کے رکن پارلیمنٹ اور آنجہانی نیلسن مینڈیلا کے پوتے زیویلیویل منڈیلا افریقی ممالک میں اسرائیل کے بڑھتے اثرو نفوذ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "اسرائیل” براعظم پر اثر و رسوخ حاصل کرنے کے لیے افریقہ میں جابرانہ حکومتوں کے ساتھ تعلقات بنانے کے لیے ہتھیاروں، اسپائی ویئر اور زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔
فرانسیسی ویب سائٹ Orient XXI پر اپنے مضمون میں زیویلیویل نے وضاحت کی کہ انہوں نے مارچ 2022 کے اوائل میں سینیگال کے دارالحکومت ڈاکار میں فلسطین کے ساتھ پہلی افریقی یکجہتی کانفرنس میں شرکت کی، جس میں 21 افریقی ممالک کی فوجی قیادت نے شرکت کی تھی۔ الجزیرہ کے مطابق اس کانفرنس کا مقصد اسرائیلی نسل پرستی کے خلاف فلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کے لیے براعظم گیر تحریک شروع کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں بہادر افریقی نوجوانوں کے ساتھ شراکت کرنے پر فخر ہے جنہوں نے فلسطین پر افریقہ کے تاریخی موقف اور فلسطینیوں کے ساتھ اس کے ٹھوس تعلقات کو مضبوط بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں قومیں قبضے، استعمار اور نسل پرستی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرتی ہیں۔ ان کے دادا نیلسن منڈیلا کہا کرتے تھے، "ہماری آزادی اس وقت تک مکمل نہیں ہوگی جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا۔”
زیویلیویل نے کہا کہ کانفرنس کے مندوبین نے افریقہ میں نسل پرست ریاست "اسرائیل” کی رسائی پر تبادلہ خیال کیا، جس کا انحصار بہت سی جابر حکومتوں کو فوجی اور نگرانی کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر ہے تاکہ براعظم میں جمہوریت اور انسانی حقوق کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کے ساتھ یکجہتی کو بھی کمزور کیا جا سکے۔