ہفتے کی صبح قابضاسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے نو قیدیوں کو رہا کر دیا، جنہیں کئی ماہ اورہفتوں تک زمینی جارحیت کے دوران حراست میں رکھا گیا تھا۔
یہ نو قیدی اسرائیلیفوج نے کارم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے ریڈکراس کےتوسط سے غزہ پہنچے اور وہاں سے انہیں غزہ کے یورپی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
مقامی ذرائع نےان قیدیوں میں سے کچھ کے نام شائع کیے جن کی شناخت محمد محمود عبدالفتاح عبدالنبی،سہیل سیف الدین السک، خالد حاتم عبد النبی، سامی نبی الصوفی، اور محمد رامی طافششامل ہیں۔
7 اکتوبر 2023ء کو غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے قابضفوج نے غزہ کی پٹی سے ہزاروں شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔
قیدیوں اور سابققیدیوں کے امور کی اتھارٹی کے سربراہ قدورہ فارس کے مطابق قابض نے غزہ کی پٹی سےتقریباً 2500 مرد اور خواتین قیدیوں کو سیدی تیمان، عنتوت، عوفر اورالنقب جیلوں میں قید رکھا ہے۔
قابض حکام ان قیدیوںکو "غیر قانونی جنگجو کے قانون مجریہ 2002ء” کے مطابق نمٹتے ہیں اور انسے غیر انسانی سلوک کرتے ہیں۔