فلسطینی وزارتصحت نے عالمی برادری سے اپیل کی ہےکہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہکارروائیوں کے دوران گرفتار کیےگئے درجنوں طبی کارکنوں جن میں ڈکٹر اور نرسز شاملہیں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں مدد کریں، تاکہ ان کے اہل خانہ کو ان کےبارے میں درست معلومات مل سکیں۔
دوسری جانب وزارتصحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قابض صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی میںتین اجتماعی قتل عام کیے ہیں۔
وزارت صحت نے ہفتےکے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ پیرامیڈیک حمدان ابو عنابہ کو قابض فوج کے حراستیمراکز کے اندر شہید کیا گیا ہے۔انہیں اور ان کے ساتھیوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھاجب وہ دسمبر2023ء میں نیٹزارمچوکی کے ذریعے زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے کام کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایاکہ انہیں موصول ہونے والی معلومات کے مطابق پیرامیڈک خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس کا ملازم تھا۔ اسے گرفتاری کےروز ہی تشدد کرکے شہید کردیا تھا تھا۔
وزارت صحت نےتمام بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان درجنوں صحتکے اہلکاروں کے بارے میں معلومات کے حصول میں مدد کریں جنہیں قابض صہیونی فوج نےہسپتالوں حملوں کے دوران حراست میں لے لیا تھا۔
دوسری جانب وزارتصحت نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف تینقتل عام کیے جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 34 فلسطینی شہید اور 96 زخمی ہوئے۔
وزارت صحت کے اعداد و شمارکے مطابق سات اکتوبر 2023ءسے غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ میں شہادتوں کی تعداد 41118 ہوگئی ہے جب کہ 95125 زخمی ہیں۔