فلسطینی وزارتصحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج نےچار نئے قتل عامکیے جن میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحتنے ہفتے کے روز اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں ان قتل عامکے نتیجے میں 52 شہداء اور 118 زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔
وزارت صحت نے بتایاکہ غزہ پر تقریباً ایک سال سے جاری نسل کشی کی جنگ میں سات اکتوبر 2023ء سے اب تک41586 شہداء اور 96210 زخمی ہوئے ہیںے کے علاوہ، تعداد بڑھ کر 41586 ہو گئی ہے۔
وزارت نے کہا کہبہت سے زخمی اب بھی ملبے کے نیچے اورسڑکوں پر ہیں، جہاں ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہسات اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 80 فیصد سے زیادہتباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آبادعلاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔