غاصب صیہونی فوج نےامریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاریرکھی ہوئی ہے۔ آج 30 ستمبر سوموار کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 360واں روز ہے۔
قابض فوج نے آج صبح سے غزہ میں جنگی طیاروں اورتوپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئےہیں۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے آج سوموار کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنےچھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعاتاور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے۔
فلسطینیوں کیمنظم نسل کشی ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب غزہ کی پٹی کی 95 فی صد آبادی بے گھر ہے۔
قابض فوج نے غزہشہر کے جنوب مشرق میں الزیتون محلے کے جنوب میں شدید فائرنگ کی۔
قابض فوج نے توپخانے سے وسطی غزہ کی پٹی میں بریج مہاجر کیمپ کے شمال میں بمباری کی۔
شمالی غزہ کی پٹیمیں بیت لاہیہ کے مغرب میں واقع سلطان محلے میں بے گھر ہونے والےلوگوں پر مشتملابو جعفر اسکول پر قابض فوج کی بمباری میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
پیر کی صبح قابض صہیونیفوج نے غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے دیر البلح میں گھر پر اسرائیلی بمباری میں بینالاقوامی میڈیا کے شعبے کی ممتاز صحافی اور کارکن وفا العدینی کو شہید کر دیا۔
مقامی ذرائع نےہمارے نامہ نگار کو بتایا کہ صحافیہ وفا علی عبد ربہ العدینی، ان کے شوہر منیر عطیہدرویش العدینی اور ان کے دو بچے تمیم اور بلسم اس وقت شہید ہوئے جب قابض فوج نے دیرالبلح میں ان کے گھر پر بمباری کی۔
فلسطینی میڈیافورم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض فوجنے فلسطینی بیانیہ کو غیر ملکی میڈیا تک پہنچانے کے شعبے میں سرگرم صحافی وفا العدینیکو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ وہ اور ان کے اہل خانہ (اس کے شوہر اور دو بچے) اسوقت گھر پر تھے جو شہید ہوگئے۔