لبنان میں اسلامیمزاحمت نے مقبوضہ فلسطینی سرحد پرقابض صیہونی فوج پر براہ راست حملے کی ہدایت کیہے۔ یہ ہدایات منگل کی صبح قابض اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں زمینی جارحیتشروع کرنے کے اعلان کے بعد دی گئی ہیں۔
قابض فوج نے پیراور منگل کی درمیانی شب جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا۔المیادین کے نامہ نگارنے تصدیق کی کہ اسرائیلی میڈیا نے سرحد کے قریب زمینی پیشرفت کے بارے میں جو خبریں دی ہیں، وہ غلط تھیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ لبنانی فوج نے خود کو جنوبی علاقے لیطانی میں نقل وحرکت شروع کردی ہے۔
آج صبح سے ہی کفرقلعہ تل النحاس محور، میدان خیام اور خیام شہر کے جنوبی مضافات میں توپ خانے سےگولہ باری اور دھماکوں کی آوازوں میں اضافہ ہوا ہے۔
دریں اثنا حالیہگھنٹوں میں قابض اسرائیلی فوج پر لبنان میں اسلامی مزاحمت کی طرف سے مخصوص حملےکیے گئے ہیں۔ انحملوں میں دشمن فوج کی نقل وحرکت کونشانہ بنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابقاسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے پیر اور منگل کی درمیانی شب شتولہ بستی کے گیٹ پراسرائیلی فوجیوں کو توپ خانے کے گولوں سے نشانہ بنایا۔
پیر کی شاماسلامی مزاحمت نے ایک مخصوص آپریشن کا اعلان کیا جس میں اس نے الادیسہ اور کفر کلیہکے قصبوں کے سامنے باغات میں قابض اسرائیلی فوجیوں کی نقل و حرکت کو مناسب ہتھیاروںسے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد دشمن فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
منگل کی صبحاسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان میں عین الحلوہ کیمپ پر فضائی حملہ کیا، جس میںالاقصیٰ شہداء بریگیڈز کی لبنانی شاخ کے سربراہ میجر جنرل منیر المقدہ کے گھر کونشانہ بنایا گیا۔ تحریک فتح
ذرائع نے بتایاکہ المقدہ کے گھر پر قبضے کی بمباری میں ان کے بیٹے حسن اور ان کی اہلیہ ناظمیہحمودہ سمیت چھ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔