شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی نسل کشی،غزہ میں 902 خاندانوں کی نسل ختم کردی گئی

جمعرات 3-اکتوبر-2024

غزہ میں سرکاری میڈیاآفس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں نسل کشیکے ایک سال کے دوران 902 فلسطینی خاندانوں کا وجود اور ان کی نسل ختم کرتے ہوئے انکے تمام افراد کو شہید کردیا ہے۔

 

رپورٹ کی ایک نقلمرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں مزید کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے1364 فلسطینی خاندانوں کو ختم کیا اور ان اس کے تمام افراد کو جن میں شیرخوار بچےشامل ہیں کو شہید کیا۔ ان ان خاندانوں کا صرف ایک فرد زندہ بچا ہے۔ اس دوران 3472 فلسطینی خاندانوں کا سروے بھی کیا گیا، جنکے تمام افراد میں صرف دو زندہ بچے ہیں۔

 

رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف جاری جرائم نسل کشی کے جرم کے دائرہ کار میں آتےہیں جو قابض اسرائیل کی طرف سے مکمل امریکی سرپرستی میں اور یورپی اور مغربی ممالککے ایک گروپ کی شراکت سے ہوتے ہیں۔ یہ ممالک صہیونی مجرم کو جنگی ہتھیار سپلائیکرتے ہیں۔ ان میں مہلک اور بین الاقوامی طور پر ممنوعہ ہتھیار شامل ہیں۔ فلسطینیوںکی نسل مٹانے کی اس سفاکانہ مہم میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور دیگر ممالکپیش پیش ہیں۔

 

غزہ میڈیا آفس اسرائیلیفوج ، امریکی انتظامیہ اور نسل کشی میں حصہ لینے والے ممالک کو انسانیت کے خلافاور بین الاقوامی قانون کے خلاف ان جرائم کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔انہوں نےکہا کہ ان ممالک کے خلاف بینالاقوامی اور فوجداری عدالتوں میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فلسطینیوں کینسل ختم کرنے کی مذموم مہم میں شامل ممالک کو انصاف کے کٹہر میں لایا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی