شنبه 16/نوامبر/2024

نیویارک ٹائمز نے غزہ میں ہیضے کی وبا سے خبردار کردیا

بدھ 16-اکتوبر-2024

امریکی اخبار ’نیویارکٹائمز‘ نے غزہ میں صحت کی ابتر صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے جنگ سے تباہ حالعلاقے میں ہیضے کی وبا کے پھیلاؤ کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

 

اخباری رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ ویکسینیشن کی فزیبلٹی پر سوال اٹھ رہے ہیں جب کہ اسرائیل کی تباہی کیجنگ سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی حقیقت نئی بیماریوں اور وبائی امراض کے ابھرنے کےخطرات میں اضافہ کرتی ہے۔

 

نیو یارک ٹائمزکے ایک  آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ بیماریاںاور وبائی امراض غزہ کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ اسے روکنے کے لیے ایک بینالاقوامی تحریک کی ضرورت ہے کہ وہ جنگ بندی کی فوری اورمستقل منظوری تک پہنچ جائےجو غزہ کے لوگوں اور بچوں کے حقوق کو بحال کرے۔

 

ڈاکٹر محمد آغاالکردی ایک انسانی ہمدردی کے کارکن جنہوں نے جنگ کی روشنی میں غزہ کے بچوں کو درپیشسنگین صحت کے چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں خبردار کیا کہ اگر یہ صورت حال جاری رہیتو پولیو ہی واحد بیماری نہیں رہے گی جو ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے گی۔

 

الکردی نے صحت کیصورت حال کی خرابی کی طرف توجہ دلائی، کیونکہ اسرائیلی بمباری پولیو کے خلاف ویکسینیشنمہم میں رکاوٹ ہے اور محفوظ پانی کی کمی بڑے پیمانے پر وبائی امراض کے پھیلاؤ کاباعث بنتی ہے۔

 

الکردی نے بتایاکہ انہیں اور ان کی ٹیم کو روزانہ 180 ایسے بچے موصول ہوتے ہیں جو جلد کی بیماریوںمیں مبتلا ہوتے ہیں جیسے کہ ریشز، ہرپس یا چکن پاکس جیسے عارضوں کا شکار ہوتے ہیں۔

 

غزہ میں 10 ماہکے بچے کے جسم میں اگست میں پولیو کا وبائی وائرس دوبارہ نمودار ہوا، جس سے عالمیادارہ صحت نے دیگر گروپوں اور تنظیموں کے تعاون سے ایک بڑے پیمانے پر ویکسینیشنمہم شروع کی جس میں 680000 فلسطینی بچوں کو ویکسین پلائی گئی۔

 

الکردی نے نشاندہیکی کہ اگرلوگوں کو مناسب خوراکاور غذا نہ ملے تو ویکسین مؤثر طریقے سے کام نہیں کرتی۔

مختصر لنک:

کاپی