یورپی یونین کیخارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل نے امریکہ کی طرف سے اپنے اتحادی اسرائیل کوغزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دینے پر تنقیدکرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس عرصے کے دوران بہت سے فلسطینی مارے جائیں گے۔
بوریل نے جمعراتکو برسلز میں یورپی یونین کے رہ نماؤں کے سربراہی اجلاس سے قبل صحافیوں کو بتایاکہ "امریکہ اسرائیل سے کہتا ہے کہ اسے غزہ کے لیے انسانی امداد میں بہتری لانیچاہیے، لیکن اس نے اس کو حاصل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا ہے جس رفتار سے لوگمر رہے ہیں یہ بہت زیادہ تعداد ہے۔
انسانی صورتحالکو بہتر بنانے کے لیے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دینے کی بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہےجب قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کا محاصرہ 13 روز سے سخت کر رکھا ہے اورفلسطینیوں کے خلاف مظالم ڈھا کرفلسطینیوں کے گھروں کو ان کے قبرستانوں میں تبدیلکردیا ہے۔
غزہ کی پٹی میںسول ڈیفنس سروس نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے 200000 شہریمسلسل 12ویں روز بھی اسرائیلی محاصرے کی روشنی میں بغیر خوراک، پینے اور ادویات کےزندگی گزار رہے ہیں۔
منگل کو امریکیحکام نے کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں انسانی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیےاگلے ماہ کے دوران اقدامات کرنا ہوں گے ورنہ اسے امریکی فوجی امداد پر ممکنہ پابندیوںکا سامنا کرنا پڑے گا۔