یمن کی انصاراللہ فورسز کے سربراہ عبدالملک الحوثی نےکہا ہے کہ غزہ میں اظہار یکجہتی کے طور پرایک سال کے دوران قابض اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ منسلک 196 بحری جہازوں کونشانہبنایا گیا ہے۔
عبدالملک الحوثینے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ مقبوضہ فلسطین کے لیے میزائلوں اور ڈرونز کیمدد جاری ہے اور اس ہفتے 25 بیلسٹک اور پروں والے میزائلوں اور ڈرونز کے ساتھکارروائیاں کی گئیں۔
الحوثی نے زور دےکر کہا کہ "یمن کے عوام عسکری، سیاسی، میڈیا اور عوامی سرگرمیوں میں اپناجہاد جاری رکھے ہوئے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ قابضاسرائیلی فوج نے لبنان میں وہی طریقہ اختیار کیا ہے جیسا کہ وہ غزہ میں کرتا ہے۔وہ جامع قتل عام اور تمام شہریوں کے قتلعام کے طرز عمل پر کام کررہا ہے۔
الحوثی نے مزیدکہا کہ اسرائیلی دشمن بلا تفریق تمام لبنانیوں کو نشانہ بناتا ہے، حتیٰ کہ شہریاور انسانی امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔
الحوثی نے کہا کہقابض اسرائیلی ریاست کی جارحیت اور دباؤ کے ذریعے اس کا مقصد لبنان کی سیاسیصورتحال کو تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ غاصب صہیونی ریاست کے قیامکے بعد سے ہی اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ لبنان کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔ فلسطین میںصیہونی غنڈوں کی آمد کے بعد لبنان بھی خطرات سے دوچار ہے۔
عبدالملک الحوثی نے واضح کیا کہ اسرائیل لبنان کےخلاف اپنی سازشوں سے باز نہیں آئے گا اور وہ اب بھی لبنان کے خلاف مسلسل دشمنی اوراس کے خلاف جارحیت کی مسلسل تیاریوں میں مصروف ہے۔