اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ عرب ممالک کی مجرمانہ خاموشی اور بین الاقوامی بے حسی نے”مجرم فاشسٹ” صہیونی دشمن کو مزید جرائم اور قتل عام کرنے کا حوصلہ اورمدد فراہم کی ہے۔ وہ غزہ کی آبادی بالخصوصشمالی غزہ کی پٹی کو خالی کرانے کے لیے طاقت کا ہولناک استعمال کررہا ہے۔
حماس نے عالمیبرادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف منظم ہولوکاسٹ کا سلسلہ بند کرائےاور اس کے لیے فوری کارروائی کرے۔
حماس نے ایک پریسبیان میں مزید کہا کہ مجرم صہیونی دشمن فلسطینیوں کے منظم قتل عام اور مظالم جاریرکھے ہوئے ہے۔ وہ غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف چوبیس گھنٹے جارحیتکا مظاہرہ کرتا ہے، جس میں تازہ ترین آج رات کی وحشیانہ اور اندھا دھند بمباری اوراس کا وحشیانہ قتل عام ہے۔ یہ قتل عام غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع بیت لاہیہ پروجیکٹکے علاقے میں رہائشیوں اور معصوم لوگوں کے گھروں میں کیا گیا جس میں ابتدائی طورپر ستر سے زاید فلسطینی شہید اور بیسیوں زخمی ہوئے ہیں۔
حماس نےعرب اور مسلمانممالک، اقوام متحدہ اور تمام متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہفلسطینیوں پر مسلط نازیوں کےہاتھوں فلسطینیوں کے بے رحمانہ قتل عام روکنے کے لیے موثر کارروائی کریں۔
حماس نے عرب اور اسلامی دنیا کے عوام اور دنیا کے آزادلوگوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی نظاموں اور تنظیموں پر مزید دباؤڈالیں کہ وہ غزہ میں قتل عام روکنے کے لیےاپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
خیال رہے کہ ہفتے کی شام دیر گئے فاشسٹ صیہونی فوج کے خونیقتل عام کرتے ہوئے جنگی طیاروں نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیہ پراجیکٹ کے سکینہاسکوائر کو تاخت وتارج کیا جس کے نتیجے تقریباً 73 شہری شہید اور 100 زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج کے جنگی طیاروں نے بیت لاہیہ پراجیکٹ پر پرتشدد حملے کیے، اورشہریوں کے سروں پر ایک پورا بلاک گرا دیا ، جس کے نتیجے میں 73 کے قریب شہری شہیداور درجنوں زخمی ہو گئے۔ بڑی تعداد میں شہری ملبے تلے دب گئے ہیں اور شہری دفاع کےپاس انہیں نکالنے کے لیے وسائل نہیں۔