ایران کے رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایران اور اس کے اتحادیوں پر حملے کرنےپر اسرائیلی دشمن اور امریکہ دونوں کو”تباہ کن جواب” دینے کی دھمکی دیہے۔
آیت اللہ علیخامنہ ای نے اس بارے میں بات کی جبکہ ایرانی حکام 26 اکتوبر کو اسلامی جمہوریہ پراسرائیلی حملے کے خلاف ایک اور جوابی حملہ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ اس حملے میںایران کے فوجی مراکز اور دیگر مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور کم از کم پانچ افراد شہیدہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کسیبھی طرف سے مزید کوئی حملہ شرقِ اوسط کو اپنی گرفت میں لے سکتا ہے جو پہلے ہی غزہکی پٹی میں اسرائیل-حماس جنگ اور لبنان پر اسرائیل کے زمینی حملے کے باعث ایک وسیععلاقائی تنازعہ کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔
ایران کے سرکاریمیڈیا کی جاری کردہ ویڈیو میں خامنہ ای نے کہا کہ "خواہ صیہونی حکومت ہو یاامریکہ، دشمن ایران اور ایرانی قوم اور محورِ مزاحمت کے ساتھ جو کچھ کر رہے ہیں،اس کا انہیں ضرور تباہ کن جواب ملے گا”۔
رہبر اعلیٰ نےحملے کے وقت اور اس کے دائرۂ کار کی وضاحت نہیں کی۔
تہران کی طرف سے”محورِ مزاحمت” کہلانے والے ایران کے اتحادیوں بالخصوص غزہ کی پٹی میںحماس اور لبنان کی حزب اللہ کو بھی جاری اسرائیلی حملوں میں شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے خبردارکیا کہ "صیہونی حکومت کے قائدین اپنی خواب گاہوں کی کھڑکیوں سے باہر دیکھیںاور مجرم پائلٹوں کو اپنے چھوٹے علاقے میں محفوظ کر لیں”۔
خامنہ ای نے ہفتےکے روز یومِ طلباء کے موقع پر یونیورسٹی کے طلباء سے ملاقات کی جو چار نومبر 1978کے اس واقعے کی یاد میں منایا جاتا ہے جب ایرانی فوجیوں نے تہران یونیورسٹی میںشاہ کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء پر گولی چلا دی تھی۔ اس فائرنگ سےمتعدد طلباء ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے اور اس وقت ایران میں تناؤ میں مزید اضافہہوا جس کے نتیجے میں شاہ ملک سے فرار ہو گئے اور 1979 کا اسلامی انقلاب آیا۔
ہجوم نے خامنہ ایکا اس نعرے کے ساتھ پرجوش استقبال کیا کہ "ہماری رگوں میں دوڑتا ہوا خونہمارے قائد کے لیے تحفہ ہے!”۔
دوسری طرف ایرانیپاسداران انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے کہا کہ اسرائیل کےخلاف ایرانی ردعمل ناگزیر ہے۔ فیصلہ کن، مضبوط، سوچ سمجھ کر اور دشمن کے تصور سےکہیں زیادہ ہو گا۔
نینی نے مزید کہاکہ اسرائیل کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ جو بھی جارحیت کا ارتکاب کرے گا تواس کااسے ہرصورت میں جواب ملے گا۔
العربی الجدید اخبار نے ہفتے کے روز باخبر ایرانیذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی مسلح افواج سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے حکمپراسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جو کہ مقدار اور معیار کے لحاظ سے ابتک کا سب سے بڑا حملہ ہوگا”۔